کورونری دل کی بیماری
تعارف
سال 2018 میں، دل کی بیماری کینسر اور نمونیا کے بعد ہانگ کانگ میں تیسری جان لیوا بیماری تھی۔ دل کی بیماری کی مختلف اقسام میں، کورونری دل کی بیماری سب سے زیادہ عام ہے۔ حالیہ برسوں میں، کم عمر کے افراد میں کورونری دل کی بیماری بڑھ رہی ہے۔
وجوہات
- جب کسی کی عمر بڑھتی ہے تو، کورونری شریانیں تنگ ہو جاتی ہیں یا اتھیروسکلیروسس کے عمل سے وجود میں آنے والے کولسٹرول پر مشتمل ڈیپازٹس (پلیک) کے باعث حتیٰ کہ بند ہو جاتی ہیں۔
- جب کورونری شریانیں تن یا بند ہو جاتی ہیں تو، دل کی طرف جانے والا خون کا بہاؤ آہستہ رو ہو جائے گا اور بالخصوص جسمانی سرگرمیوں کے دوران دل کے عضلات کو آکسیجن کی فراہمی کم ہو جائے گی یا بند ہو جائے گی۔ مریض کو سینے میں درد کا احساس ہو گا اور انتہائی صورت میں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔
- کارڈیوویسکولر بیماری کے پُرخطر عوام میں شامل ہیں:
- بلند فشارِ خون
- خون میں زائد کولسٹرول
- ذیابیطس شکری
- غیر صحت مندانہ غذائی عادت
- تمباکو نوشی
- موٹاپا
- ورزش کی کمی
- دائمی تناؤ
- کورونری دل کی بیماری کی خاندانی ہسٹری
کورونری دل کی بیماری کی علامات
- اتھیروسکلیروسس کو پنپنے کے لیے طویل وقت درکار ہوتا
ہے۔ دل کے دورے کی پہلی مرتبہ سے قبل کوئی بھی علامت
موجود نہیں ہوتی ہے۔ مریضوں کو درج ذیل علامات پیش آ
سکتی ہیں:
- سینے میں درد: مریضوں کو تیز ورزش کے بعد یا جذباتی تناؤ کے دوران سینے کا درد ہو سکتا ہے۔ وہ اپنے سینے میں تنگی محسوس کر سکتے ہیں جیسے کسی نے کسی چٹان کا سا دباؤ پڑ گیا ہو۔ یہ درد بازو، کندھے گرن اور نچلے جبڑے کی طرف بڑھ سکتا ہے اور اگر مریض نے چند منٹوں تک آرام کر لیا تو یہ درد کم ہو سکتا ہے۔
- سانس لینے میں دشواری: مریضوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور جسمانی مشقت کے بعد تھکن ہو سکتی ہے۔
- ایکیوٹ مائیوکارڈیل انفارکشن (دل کا دورہ) – اچانک سینے میں درد کا شروع ہوتنا جو کہ گردن، بازو اور نچلے جبڑے کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ مریض کو بہت زیادہ پسینہ آ سکتا ہے، سانس لینے میں دشواری ہوسکتی ہے، متلی اور قے آ سکتی ہے یا انسان کی جان بھی جا سکتی ہے۔ جس کو ایسی علامات سے واسطہ پڑے اسے فوری طور پر طبی معالجے کے لیے ہسپتال کے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں پہنچایا جانا چاہیے۔
کورونری دل کی بیماری سے بچاؤ
- مطالعات نے دکھایا ہے کہ پُر خطر عوامل کو کم کر کے، ہم کورونری دل کی بیماری کے متوقع خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
- تمباکو نوشی یا شراب نوشی نہ کریں
- متوازن، کم روغن، کم شکر، کم نمک اور زیادہ فائبر پر مشتمل غذا لیتے ہوئے صحت مندانہ غذائی عادت کو اپنائیں
- ایک صحت مندانہ جسمانی وزن (بی ایم آئی 23> کلوگرام/مربع میٹر، کمر کا گھیر 90>سینٹی میٹر مردوں کے لیے، کمر کا گھیر 80>سینٹی میٹر خواتین کے لیے)
- درمیانہ درجے کی آکسیجن خور جسمانی سرگرمی میں حصہ لے جو کہ کم از کم 10 منٹوں تک محیط ہو، جیسا کہ جاگنگ، واکنگ، تائی چی کی پریکٹس، تیراکی۔، تاکہ ہفتہ وار ہدف یعنی کہ کُل 150 منٹس تک پہنچا جائے یا 75 منٹس کی زائد شدت کی آکسیجن کور جسمانی سرگرمی ملا کر کی جائے (اگر آپ کو کارڈیوویسکولر بیماری کا پُرخطر عوامل درپیش ہوں، براہ مہربانی ورزش سے قبل طبی مشورہ طلب کریں۔)
- دباؤ پر مناسب انداز میں قابو پائیں
- دائمی بیماریوں پر اچھی طرح سے قابو پائیں مثلاً شدید فشارِ خون اور ذیا بیطس شکری پر باقاعدہ طبی معائنے اور ادویات لے کر اچھی طرح سے قابو پائیں اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کی ہدایات پر عمل پیرا ہو کر ادویات لیں۔